University Of Agriculture Faisalabad To Offer M.Phil From Next Year

University Of Agriculture Faisalabad To Offer M.Phil From Next Year
University of Agriculture Faisalabad (UAF) Academic Council has approved M.Phil (Mass Communication) program that would likely to be offered from next academic year


University of Agriculture Faisalabad (UAF) Academic Council has approved M.Phil (Mass Communication) program that would likely to be offered from next academic year.

Academic Council was chaired by UAF Vice Chancellor Dr Muhammad Ashraf at New Senate Hall. He said that media had played a pivotal role for the uplift of the country and to address the grievances of a common man.

He said the Mass Communication program at the UAF will provide an opportunity to students to get quality, modern and practical knowledge.

Dr Ashraf said that university was making headway to find its space among the top 500 universities of the globe in the world acclaimed rankings.

He said that the Quality Enhancement Cell of the varsity was taking measures to ensure quality research work at par with international standards.

He directed the UAF scientists to develop the quality seed resilient to climate changes. He said that more than 90 percent of farming community comprises small farmers who cannot afford cost-intensive machinery. Value addition from which we can earn heavy foreign exchange was negligible in our agriculture trade.

He said that UAF scientists should increase their research work and come up with tangible results to fight the challenges. He directed the teaching community to ensure the quality education and sharpen the skills of the students so that they can compete with the rest of the world.

Registrar Muhammad Hussain presented the agenda.



 زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے گریجوایٹس کو پیشہ وارانہ سطح پر دوسری جامعات سے ممتاز اور ابلاغیاتی مہارتوں سے مہمیز کرنے کیلئے کمیونی کیشن سکلزکا ویک اینڈ پروگرام شروع کیا جا رہا ہے جس میں زیرتعلیم طلباء و طالبات کوانگریزی زبان میں ہینڈ ز آن ٹریننگ ورکشاپس کے ذریعے اس قابل بنایا جائے گا کہ وہ اپنے جذبات و خیالات اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کا انتہائی مئو ثر اور جامع انداز میں اظہار کر سکیں۔

زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف(ہلال امتیاز) نے اکیڈمک کونسل کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہرچند کیو ایس رینکنگ میں زرعی یونیورسٹی دنیا کی ایک ہزار بہترین جامعات میں شامل ہے تاہم اگر وہ اسے عالمی سطح پر ٹاپ 500یونیورسٹیوں کی فہرست کا حصہ بنوانے میں کامیاب ہوگئے تبھی اپنے کردار سے مطمئن ہوںگے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی بلاشبہ جامعات کی رینگنگ کے مروجہ پیرامیٹرزٹیچنگ‘ ریسرچ‘ سائی ٹیشنز‘ انڈسٹریل انکم اور انٹرنیشنل آئوٹ لک میں بہتری لاکر عالمی درجہ بندی میں ملک کی 500بہترین جامعات میں شامل ہوکر ملک کی نمبر ون جامعہ بن سکتی ہے جس کیلئے فیکلٹی کے ساتھ ساتھ اورک اور کوالٹی انہانس منٹ سیل کو مربوط کاوشیں بروئے کارلانا ہونگی۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یونیورسٹی جلد ہی ای فائلنگ سسٹم پر منتقل ہورہی ہے اور شفافیت ‘ میرٹ اور ٹریکنگ سسٹم کے ذریعے اسے ملک کی مثالی جامعہ بنایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی ماہرین کے تحقیقی مقالہ جات کی سائی ٹیشنز ‘بین الاقوامی آئوٹ لک اور ایمپلائرزریپوٹیشن میں بہتری لاکر رینکنگ کوبہتر بنانے کے امکانات سے فائدہ اُٹھانا چنداں ناممکن نہیںہے اور ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ چیزوں کو ریکارڈ کا حصہ بناتے ہوئے بہتر طور پر مارکیٹ کیا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کے ٹنیورٹریک سسٹم میں شامل اساتذہ کا امپیکٹ انیلسزکیا جائے گا تاکہ ان میں سے پروڈکٹوسائنس دانوں کی نشاندہی کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ٹائمز ہائر ایجوکیشن‘ کیو ایس اور اے آرڈبلیو یو رینکنگ سب سے معتبر اور مانی ہوئی درجہ بندی قرار دی جاتی ہیں جن کے مقررکردہ پیرامیٹرز کے مطابق پیش رفت یقینا سودمند ثابت ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ جامعات میں تعلیمی و تحقیقی سمت درست کرنے اور معیار تعلیم کو بلندیوں سے ہمکنار کرنے میں کوالٹی انہانس منٹ سیل کلیدی کردار اد اکرتا ہے لہٰذا وہ چاہیں گے کہ یونیورسٹی کا کیو ای سی بھی انہیں خطوط پر اپنے کردار کو مزید توانائیوں سے آگے بڑھائے۔ انہوں نے ہائر ایجوکیشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ جامعات میں سائنس دانوں کیلئے ایسی کمرشلائزیشن پالیسی متعارف کروائی جائے جس سے ماہرین کی صحیح معنوں میں حوصلہ افزائی ہو اور وہ مکمل یکسوئی کے ساتھ اپنے تحقیقی اُمور میں پیش رفت کر سکیں۔

انہوں نے کہاکہ کلیہ جات کی سطح پر سب سے زیادہ سائی ٹیشن حاصل کرنیوالے ریسرچ پیپرزکے مصنفین کوپرکشش انعامات سے نوازا جائے گا۔ڈاکٹر محمد اشرف نے کہا کہ یونیورسٹی میں تربیت یافتہ ٹیکنیشنزکی بھرتی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ مستقبل میں ان کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں اضافہ کیلئے بھی تمام وسائل بروئے کا رلائے گی۔ اکیڈمک کونسل نے آئندہ تعلیمی سیشن سے ایم فل ماس کمیونی کیشن ڈگری کے اجراء کی بھی منظوری دی۔

Post a Comment

0 Comments